اسلام آباد: قومی اسمبلی کے جاری اجلاس میں اپوزیشن جماعت مسلم لیگ نواز کے خواجہ آصف نے تقریر کرتے ہوئے پاکستان سٹیل ملز سمیت سرکاری ملکیت میں موجود کاروباری اداروں کی نجکاری کی اصولی حمایت کی اور کہا کہ کوویڈ-19 کی وجہ سے پوری دنیا میں معاشی بحران ہے تو ابھی نجکاری کو حالات اچھے ہونے تک موخر کردیا جائے- خوابجہ آصف کا کہنا تھا کہ

مسلم لیگ نواز کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس نے سرکار کی ملکیت تمام کمرشل بینکوں اور پی ٹی سی ایل کی نجکاری کی اور اب بھی ہماری حکومت پی آئی اے، سرکاری ملکیت میں موجود ہوٹلوں اور ہوائی اڈوں کی نجکاری کے خلاف نہیں ہے

ہمیں اس وقت کے ماحول پر تحفظ ہے جس میں یہ نجکاری ہونے جاری ہے- انھوں نے نجکاری بورڈ میں وزیراعظم کے مشیر ذلفی بخاری کی شمولیت پر اعتراض کیا اور کہا کہ غیرمنتخب لوگوں کے نجکاری عمل میں شریک ہونے سے معاملات شفاف نہیں رہیں گے- یاد رہے کہ مسلم لیگ نواز کا پاکستان سٹیل ملز کی نجکاری کی حمایت میں قومی اسمبلی کے اندر بیان اس وقت سامنے آیا جب پاکستان پیپلزپارٹی سٹیل ملز کی نجکاری کے خلاف اپنا سخت احتجاج ریکارڈ کرواچکی تھی- مسلم لیگ نواز اس احتجاج کا حصّہ نہ بنی بلکہ اس نے الٹا حکومتی فیصلے کی حمایت کردی-

گزشتہ ہفتے وفاقی کابینہ نے پاکستان اسٹیل ملز کے تقریبا دس ہزار ملازمین میں سے تین ہزار سے زائد کی نوکری مستقل ختم کرکے کوئی بینفٹ نہ دینے کے فیصلے کی منظوری دی جبکہ باقی کے مستقل ملازمین کو ان کے واجبات سمیت گھر بھیجنے کے فیصلے کی منظوری دے دی تھی- جبکہ پاکستان اسٹیل ملز کے ورکرز نے اس فیصلے کے خلاف احتجاجی کیمپ لگارکھا ہے- پاکستان بھر کی محنت کش تنظیموں نے پاکستان اسٹیل ملز کی نجکاری اور دس ہزار کارکنوں کی جبری برطرفی کے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے اس فیصلے کی مزاحمت کا اعلان کیا ہے- پاکستان پیپلزپارٹی سندھ کے وزیر تعلیم سعید غنی نے ایک خصوصی پریس کانفرنس کرکے پاکستان اسٹیل ملز کی نجکاری کے فیصلے کی مخالفت کی اور وفاقی حکومت سے کہا کہ وہ پاکستان اسٹیل ملز سندھ حکومت کے حوالے کردے-

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here