پٹرول لیوی کی مد میں حکومتی آمدنی 100 گناہ ہوگئی ہے
جاری مالی سال کے چھے ماہ میں حکومت نے 275 ارب روپے پٹرولیم لیوی ٹیکس کی مد میں اکٹھا کرکے سارے ریکارڈ توڑ ڈالے
گزشتہ مالیاتی سال 2019ء میں پہلے چھے ماہ میں پٹرولیم لیوی ٹیکس کی مد میں 137 ارب روپے اکٹھے کئے گئے تھے

نیوز ڈیسک – گزشتہ سال پٹرولیم لیوی ٹیکس کی مد میں اکٹھے گئے گئے ریونیو کے ریکارڈ کو توڑتے ہوئے حکومت پاکستان نے جاری مالیاتی سال کے پہلے چھے ماہ میں 275 ارب روپے عوام سے اکٹھے کئے ہیں۔ گزشتہ مالی سال 2019ء کی شش ماہی میں 137 ارب 95 کروڑ روپے اکٹھے کیے گئے تھے۔ یعنی جاری مالی سال کی ششماہی میں حکومت نے پٹرولیم لیوی ٹیکس کی مد میں عوام سے 138 ارب روپے زیادہ وصول کیے ہیں۔ جبکہ مالیاتی سال 2019ء کی پہلی ششماہی میں پی ٹی آئی کی حکومت نے مالیاتی سال 2018ء کی ششماہی کے مقابلے میں 68 فیصد زیادہ رقم پٹرولیم لیوی کی مد میں عوام سے وصول کی تھی اور اس سال کی پہلی ششماہی میں یہ سو فیصد سے بھی بڑھ گئی ہے۔

پٹرولیم لیوی

ارب روپے 79.86
جولائی تا دسمبر 2016
………………………….
ارب روپے 93.84
جولائی تا دسمبر 2017
…………………………
ارب روپے 81.91
جولائی تا دسبر 2018
………………….
ارب روپے 137.95
جولائی تا دسمبر 2019
…………………………………
ارب روپے 275.32
جولائی تا دسمبر 2020

پٹرول پہ محصولات

مجموعی ٹیکسز پٹرول : 41 روپے
مجموعی ٹیکسز ہائی سپیڈ ڈیزل: 42 روپے
پٹرولیم لیوی آن پٹرول: 22 روپے
پٹرولیم لیوی آن ڈیزل:21 روپے

حکومت پٹرولیم لیوی میں اضافہ کررہی ہے کیونکہ پٹرولیم لیوی سارے کا سارا وفاق کے پاس رہتا ہے جبکہ جی ایس ٹی قابل تقسیم محصول ہے جس کا 57 فیصد صوبوں کو جاتا ہے اور 43 فیصد مرکز کے پاس رہتا ہے۔ اور پٹرولیم لیوی وفاقی حکومت کو سب سے زیادہ آمدنی دینے والی مد بن گئی ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here