دیوبندی فرقے کی نمائندہ سیاسی تنظیم جمعیت علمائے اسلام لاہور کے سینئر نائب امیر اور لاہور میں واقع دیوبندی مدرسہ منظور الاسلام میں شعبہ حدیث کے سربراہ مولوی عزیز الرحمان نے مدسہ کے ایک طالب علم کے ساتھ مبینہ بدفعلی کی وڈیو سوشل میڈیا پہ وائرل ہونے کے بعد گزشتہ روز ایک وضاحتی بیان جاری کرتے ہوئے الزام لگایا کہ ان کے خلاف یہ سازش مدرسہ کے بانی پیر سیف اللہ نقش بندی کے پوتوں اور سابق مہتم موللوی الطاف الرحمان کے دو بیٹوں نے رچی ہے اور افغان نژاد لڑکا اس سازش میں آلہ کار بنا ہے۔ وڈیو ڈیڑھ سال پہلے موسم سرما میں انھیں نشہ آور مشروب پلا کر بنائی گئی ۔

سوشل میڈیا پہ اپ لوڈ کیے جانے والے وڈیو بیان میں دیوبندی فرقے کے لاہور میں اہم ترین مدرسے جامعہ منظور الاسلام میں شیخ الحدیث کے عہدے پہ فائو رہنے والے مولوی عزیز الرحمان نے الزام لگایا کہ ان کے مدرسے کے موجودہ منتظمین سے چل رہا تھا جس کی پاداش میں مولوی الطاف الرحمان مرحوم کے بیٹوں نے بدفعلی کا الزام لگانے والے افغان نژاد لڑکے کا سہارا لیکر ڈیڑھ سال پرانی ویڈیو سوشل میڈیا پہ وائرل کردی- مولوی عزیز الرحمان کا کہنا ہے کہ مدرسہ کے بانی کے پوتوں کو ڈر تھا کہ کہیں مدرسہ کا انتظام ان کے ہاتھ سے نہ نکل جائے۔ مولوی عزیز الرحمان نے وڈیو کو اصلی تسلیم کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ وڈیو ڈیڑھ سال پرانی ہے اور ان کو نشہ آور مشروب پلاکر بنائی گئی۔ بدفعلی کے الزام کے ملزم مولوی عزیز الرحمان نے الزام عائد کیا کہ ان پہ الزام لگانے والا طالب علم سعودیہ عرب سے غیر قانونی طور پہ پاکستان میں مقیم ہے اور اس کا مدرسے میں اندراج بھی غیر قانونی ہے۔ مولوی عزیز الرحمان نے دعوی کیا ہے کہ وفاق المدارس کے جنرل سیکرٹری قاری حنیف جالندھری اور جمعیت علمائے اسلام کی قیادت نے بھی ان کو الزامات سے بری کردیا ہے۔

تین روز قبل سوشل میڈیا پہ مدرسہ منظور الاسلام واقع لاہور کے ایک طالب علم نے اپنے ساتھ مدرسے میں شیخ الحدیث کے عہدے پہ فائز جمعیت العلمائے اسلام مولانا فضل الرحمان گروپ لاہور کے سینئر نائب امیر مولوی عزیز الرحمان کی بدفعلی کی مبینہ وڈیو اپ لوڈ کی تھی جو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگئی تھی – ایک دن بعد مبینہ طور پہ بدفعلی کا شکار ہونے والے مدرسہ طالب علم کا ایک وڈیو بیان بھی سوشل میڈیا پہ وائرل ہوا تھا جس میں متاثرہ طالب علم نے اپنے استاد پہ الزام عائد کیا کہ وہ اس سے کئی سالوں سے بدفعلی کرتا آرہا ہے اور اس نے اس فعل قبیح کی اطلاح اپنے والدین کو کردی تھی اور اس کا وڈیو ثبوت اور ملزم استاد مولوی کی اس کے ساتھ گفتگو کی فون کال ریکارڈنگ بھی اس کے پاس ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here