خانیوال – مانٹیرنگ ڈیسک : ضلع خانیوال کی تحصیل کبیروالہ کے موضع کانویں بستی سدھو میں واقع گورنمنٹ پرائمری اسکول کی اک کنال 10 مرلے زمین پہ ناجائز قابضین نے دکانیں اور جانوروں کے بھانے تعمیر کرلیے، اسکول کی چار دیواری کی تعمیر کے منصوبے کو پورا کرنے والے سرکاری ٹھیکے دار ، اسکول انتظامیہ کا محکمہ بلڈنگ کے ایکسئین، ایس ڈی او پہ نجائز قابضین سے ساز باز کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ موضع کانویں بستی سادھو کے رہائشی مکینوں کا کہنا ہے کہ وہ عرصہ دراز سے اسکول کی زمین پہ نجائز قبضہ ختم کرانے کے لیے ڈپٹی کمشنر خانیوال کو باقاعدہ تحریری درخواست دی ہے لیکن کوئی شنوائی نہیں ہورہی۔
علاقے کے رہائشی ریٹائرڈ صوبیدار غلام حیدر شاہ نے بتایا کہ اسکول کی کونسل نے اسکول کی چار دیواری تعمیر کرنے والے ٹھیکے دار فرم کٹھانہ ٹریڈرز کو ڈپٹی ڈائریکٹر ایجوکیشن افسر کبیروالہ کی درخواست پہ محکمہ مال کے عملہ فیلڈ نے اسکول کی ریکارڈ کے مطابق اسکول کی حد براری کرتے ہوئے اپنی رپورٹ میں صاف لکھا ہے کہ اسکول کا رقبہ 7 کینال 18 مرلے ہے
جبکہ اس وقت سکول کی زمین پہ ایک کینال اور دس مرلے پہ بنی دکانیں اور جانوروں کے بھانے بنے ہیں۔ اسکول ہیڈ مسٹریس آمنہ اسلم نے بتایا انھوں نے محکمہ تعلیم کے اپنے حکام بالا سے ہدایات ملنے کے بعد اسکول کی چار دیواری تعمیر کرنے والے سرکاری ٹھیکے دار ظفر اللہ سے کہ کہا کہ وہ اسکول ک اصل حد کے گرد چار دیواری تعمیر کرے لیکن اس نے ایسا کرنے سے انکار کیا اور وہ لگتا ہے قبضہ مافیا کے ساتھ ساز باز ہے۔ ڈسٹرکٹ ایجوکیش اتھارٹی کے سربراہ ثاقب لڑکا سے رابطہ کیا تو انھوں نے اس معاملے سے لاعلمی کا اظہار کیا۔ گورنمنٹ پرائمری اسکول موضع کانویں بستی سدھو پاکستان کے سب سے زیادہ پڑھے لکھے وفاقی وزیر سید فحر امام کا حلقہ انتخاب ہے۔ ان کے علاقے کے اسکول کی زمین پہ نجائز قبضہ موجود رہنا ،حیران کن ہے۔