فورٹ عباس: شیعہ خواتین کی گھریلو مجلس پہ پولیس کا دھاوا،خواتین پہ تشدد،پنجاب اسمبلی میں تحریک التواء بحث کے لیے منظور

0
1268

فورٹ عباس ضلع بہاولنگر پنجاب کے ایک نواحی گاؤں میں مقامی تھانے کی پولیس نے شیعہ خواتین کی گھریلو مجلس پہ دھاوا بول دیا۔اور وہاں پہ موجود خواتین اور گھر کے مرد حضرات و بچوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ اس واقعے کی ایک ويڈیو بھی سوشل میڈیا پہ وائرل ہوئی ہے۔

مقامی پولیس کا موقف ہے کہ مذکورہ گاؤں میں جس گھر میں مجلس عزا منعقد ہورہی تھی،وہاں مجلس کا انعقاد کرنے کی انتظامیہ سے اجازت نہیں لی گئی تھی جبکہ چار دیواری کے اندر لاؤڈ اسپیکر کا استعمال بھی کیا جارہا تھا۔ جبکہ جس گھر میں مجلس عزا کا انعقاد ہورہا تھا اس گھر میں تشدد کا نشانہ بننے والی خواتین کا موقف ہے کہ چاردیواری میں مجلس عزا کرنے کے لیے کسی قسم کی اجازت کی ضرورت نہیں ہوا کرتی اور لاؤڈ اسپیکر کا والیم چار دیواری کے اندر تک محدود تھا جس کی آواز باہر نہیں جارہی تھی۔ متاثرہ شیعہ خواتین کا کہنا ہے کہ ان کو مذہبی منافرت کے سبب پولیس تشدد کا نشانہ بننا پڑا ہے۔جبکہ ادھر

مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ خواتین کی مرکزی سیکریٹری جنرل اور رکن پنجاب اسمبلی محترمہ سیدہ زہرا نقوی نے ضلع بہاولنگر میں خواتین عزاداروں پر پولیس کے تشدد اور فحش کلامی پر تحریک التواءکار اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی کے پاس جمع کروادی ہے، بعد ازاں انہوں نے اسمبلی فلور پرصوبائی وزیر قانون محمد بشارت راجہ سے ملاقات کی اور ان سے معاملے کا فوری نوٹس لینے اور سخت تادیبی کاروائی کا مطالبہ کیا،وزیر قانون پنجاب بشارت راجہ نےزہرانقوی کو بہاولنگر میں ہونے والے واقعے پرحکومت پنجاب کی طرف کاروائی کی یقین دہانی کروائی ہے ۔

پاکستان میں شیعہ کمیونٹی پہ فرقہ وارانہ تشدد،ٹارگٹ کلنگ، نسل کشی کا سلسلہ 80ء سے جاری ہے اور ابتک فرقہ وارانہ دہشت گردی کی کاروائیوں میں 22 ہزار سے زائد شیعہ ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ یہ پہلا واقعہ ہے جب پولیس نے خواتین کی مجلس عزا پہ دھاوا بولا ہو۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here